میرے خیال میں... ہر رشتہ. تعلق. رابطہ. وابستگی. ایک شخص کا دوسرے کسی شخص کے ساتھ کوئی بھی لنک ہو خاہ وہ کسی بھی طرح کا ہو ان سب کی بنیاد بھروسہ اعتماد یقین پر ہو تی ہے چاہے وہ رشتہ سوشل ہو پروفیشنل ہو ڈائریکٹ لنک ہو یا انڈائریکٹ لنک ہو. اور میرے خیال سے جب ایک شخص اپنے زاتی خیال میں خود سے کوئی بھی خلل پیدا کر لے خود سے سوچ کے سوال و جواب پیدا کر لے بنا حقیقت جانے یا پھر کسی دوسرے شخص سے سن کر کہ فلاں شخص آپ کے بارے میں بلا ں بلاں بول رہا تھا. اور پھر چاہے جو بھی رشہ ہو اس شخص کے ساتھ اس رشتہ کی بنیاد کو ہلا کر رکھ دینا اور جب بنیادیں ہل جائیں تو وہ پھر رشتہ میرے خیال سے کبھی بھی پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکتا. جس طرح کہ ایک مظبوط رشتہ ہو نا چاہئے اور مظبوط مکمل پایہ دار رشتہ وہ ہی ہوتا ہے جس کی بنیاد مظبوط ہو. ہاں اگر رشتہ چلتا رہے گا تو بس کشمکش میں مبتلا ہو کر اور لالچ میں گزر ے گا. اور آج کل تو میرے خیال سے کوئی ہو گا جو یہ سوچتا ہو گا کہ کہیں ہمارے تعلق میں کسی قسم کا کوئی فرق نہ آجائے. کیونکہ ہم سب بہت جلدی میں ہیں آجکل. بنا سوچے سمجھے کہ اگر کسی شخص کے ساتھ کبھی کوئی وقت گزرا بھی چاہے وہ چند لمحوں کا ہو یا پھر چند سالوں کا ہم اسے درگزر کرنے میں چند سیکنڈ ہی نہیں لگاتے بس یہ ہی کہنا چاہوں گا کہ رشتوں کی قدر کرنی چاہیے ہمیں چاہے وہ رشتہ کوئی بھی ہو. ایک بوس ایک کمپنی کے ڑائریکٹر کا اور ایک ملازم امپلائ کا. دوستی کا. یا کوئی بھی فیملی کا رشتہ ہو ہمیں ہر ایک رشتہ کی دل سے قدر اور پورے بھروسے کے ساتھ اسے نبھا نا چاہیے. سنی سنائی باتوں پر یقین نہیں کرنا چاہیے میرے خیال سے. اپنے خیالات کا اظہار ضرور دیجیے گا. شکریہ. جزاک اللہ.؛ اللّٰہ تعالیٰ سب کو اپنے رشتوں میں محبت و احترام کے ساتھ مل کر اور ایک دوسرے پر بھروسہ کر کے گزارنے کی توفیق عطا فرمائے. آمین. محفوظ الحق